ایک ہزار کے اصلی نوٹ کی پہچان کیسے کی جاسکتی ہے؟ جانیے
Image
کراچی(ویب ڈیسک) سٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایک ہزار روپے کے جعلی نوٹ کو پہنچاننے کا آسان طریقہ بتاتے ہوئے ویڈیو جاری کردی ہے۔
 
ملک میں سب سے زیادہ ایک ہزار روپے کے جعلی کرنسی نوٹ زیر گردش ہونے کی خبروں کے بعد سٹیٹ بینک نے عوام کی آگاہی کے لئے خصوصی ویڈیو جاری کردی ، جس میں جعلی نوٹ کو پہنچانے کا طریقہ بتایا گیا ہے۔
 
سٹیٹ بینک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری ویڈیواپنی میں ایک ہزار روپے کے نوٹ کی خصوصیات بتاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نوٹ کو پہنچاننا بہت آسان ہے، یہ نوٹ مخصوص کاغذ سے بنایا گیا ہے، جسے چھونے پر منفرد احساس ہوتا ہے۔
 
واٹر مارک کے حوالے سے بتایا ہوئے سٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ نوٹ کے سامنے کیجانب قائد اعظم کی تصویر کا واٹر مارک دیکھا جاسکتا ہے جبکہ تصویر کے نیچے بھی ایک ہزار روپے کا واٹر مارک درج ہے، حفاظتی دھاگہ آر پار دیکھنے پر عمودی نظر آتا ہے ۔
 
اس پٹی پر نوٹ کی مالیت بھی دیکھی جاسکتی ہے جبکہ آر پار نظر آنے والے ہندسے متعلق بتایا کہ اوپر کی جانب نوٹ کی مالیت ٹکڑوں میں نظر آتی ہے اور روشنی میں دیکھنے سے پوری مالیت واضح ہوتی ہے۔
 
ویڈیو میں بتایا گیا ہےکہ ایک ہزار کے نوٹ پر سامنے کیجانب دائیں جانب رنگ بدلتا جھنڈا بھی ہے اور قائد اعظم کی تصویر کے دائیں جانب ایک ہزار کا ہندسہ پوشیدہ ہے جبکہ مخصوص چھپائی کے تحت قائد اعظم کی شیروانی کے دائیں جانب ایک ہزار کا ہندسہ بھی ہے۔
 
سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ الٹرا وائیلٹ روشنی سے گزارنے پر حفاظتی دھاگے میں پیلی اور فیروزی رنگ کی پٹی نظر آتی ہے۔
 
 
خیال رہے کہ چند روز قبل سٹیٹ بینک کے ڈائریکٹر فنانس قادر بخش کا کہنا تھا کہ ملک میں سب سے زیادہ 1 ہزار روپے کے جعلی نوٹ سرکولیشن میں ہیں،گذشتہ 2 سالوں میں ملک بھر سے جعلی نوٹوں کے 20 ہزار کرنسی نوٹ پکڑے گئے ہیں، سیکیورٹی اداروں نے مختلف بینکوں سے 35 ہزار جعلی کرنسی نوٹ جمع کرائے ان جعلی نوٹوں میں 60 سے 70 فیصد نوٹ ایک ہزار روپے کے ہیں۔
 
انھوں نے مزید کہا کہ گذشتہ ایک سال سے کسی بھی اے ٹی ایم سے جعلی نوٹ کی شکایت مرکزی بینک کو نہیں کی گئی، کسی بینک کے اے ٹی ایم سے جعلی نوٹ نکلتا ہے تو اس پر کرنسی نوٹ مالیٹ کا 100 فیصد جرمانہ کیا جائے گا، بینکوں کو اے ٹی ایم مشین میں ڈالے گئے نوٹ کی سی سی ٹی وی ویڈیو 90 دن تک رکھنا لازم ہے۔