پاکستانی موسیقی کے بارے میں انڈین گلوکارہ کا بیان ٹرینڈ بن گیا
Image
لاہور: (سنو ڈیجیٹل) ایک مشہور انڈین سنگرجاسمین سندلس نے حال ہی میں ایک ویڈیو میں پاکستانی موسیقی کی کھل کر تعریف کی ہے، جس نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی ہے۔
 
جاسمین سندلس نے یہ ویڈیو ایک لائیو میوزیکل کنسرٹ "موسیک فیسٹیول" میں اپنے ایک گانےکی پرفارمنس کے بعد ریکارڈ کی۔  ویڈیو میں وہ اپنے مداحوں سے مخاطب ہوتی ہوئی کہتی ہیں کہ "مجھے پاکستانی موسیقی بہت پسند ہے۔"
 
 
انہوں نے پوچھا کہ "کیا آپ لوگوں کو پاکستانی موسیقی پسند ہے؟" جس پر ہجوم نے زوردار ہاں میں جواب دیا۔جاسمین نے مزید کہا کہ "مجھے لگتا ہے کہ ہر ملک کی اپنی ایک خاصیت ہوتی ہے اور مجھے لگتا ہے کہ پاکستان میں موسیقی بہت خوبصورت بنتی ہے۔"
 
 
انہوں نے کہا کہ "میں پاکستانی گانوں اور موسیقاروں کی ایک بڑی، بڑی، بڑی فین ہوں۔  ان کے پاس میڈیم نور جہاں، نصیبو لال اور بہت سے خوبصورت لوگ ہیں جنہوں نے پاکستان کو بہترین موسیقی دی ہے۔"
 
 
جاسمین نے یہ بھی کہا کہ "میں ہمیشہ یہ خواب دیکھتی ہوں کہ کاش وہ دن آ جائے جب پاکستان اور ہندوستان کا پنجاب پھر ایک ہو جائے۔ میں یہ خواب بہت دیکھتی ہوں۔ اور ہم ہندوستانی اور پاکستانی پنجابی فنکار مل کر اپنے موسیقی کے ذریعے متحد رہیں گے۔"
 
 
جاسمین سندلس کی اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر بہت سراہا گیا ہے۔ پاکستانی اور ہندوستانی دونوں ہی صارفین نے اس کی تعریف کی ہے۔ پاکستانی صارفین نے جاسمین سندلس کی تعریف کی اور ان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پاکستانی موسیقی کی تعریف کی۔
 
ایک صارف نے لکھا کہ "پاکستانیوں کو مبارک ہو کہ ان کے پاس آرگینک اور اوریجنل موسیقی ہے۔"ایک اور صارف نے لکھا کہ "یہ بہت اچھی بات ہے کہ جاسمین سندلس نے پاکستانی موسیقی کی تعریف کی۔ یہ دکھاتا ہے کہ پاکستانی موسیقی دنیا بھر میں مقبول ہو
رہی ہے۔"
 
 
جاسمین سندلس کی ویڈیو کوک اسٹوڈیو سیزن 15 کے جاری ہونے کے پس منظر میں وائرل ہوئی ہے۔ کوک اسٹوڈیو ایک مشہور پاکستانی میوزیکل شو ہے جو ثقافتی، دیسی اور مغربی موسیقی کے ریمکس کو پیش کرتا ہے۔
 
 
شو کے نئے سیزن کے گانے دنیا بھر میں مقبول ہو رہے ہیں اور لوگوں کو پاکستانی موسیقی سے متعارف کرا رہے ہیں۔جاسمین سندلس کی ویڈیو ایک یاد دہانی ہے کہ موسیقی ایک طاقتور قوت ہے جو لوگوں کو متحد کر سکتی ہے۔  یہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلے اور تفہیم کو فروغ دینے میں مدد کر سکتا ہے۔