عشق مرشد کی آخری قسط ، شاندار اختتام نے دل جیت لیے
Image
لاہور:(ویب ڈیسک) عشق مرشد ہم ٹی وی کا حالیہ ڈرامہ سیریل ہے جو بے حد مقبول ہوا۔اس کی آخری قسط گذشتہ روز سنیما گھروں میں نشر کی گئی۔جبکہ اس کی تمام اقساط کو لاکھوں کی تعداد میں دیکھا گیا تھا۔
 
مداحوں نے بلال عباس خان اور درفشاں سلیم کو مرکزی کرداروں کے طور پر پسند کیا۔ ڈرامہ ریٹنگ چارٹ میں سرفہرست رہا اور مہینوں تک اسپاٹ لائٹ پر قبضہ کیا۔ “عشق مرشد” کو پاکستان کے نامور ہدایت کار فاروق رند نے ڈائریکٹ کیا تھا۔
 
مومل انٹرٹینمنٹ اور ایم ڈی پروڈکشن کے زیراہتمام ڈرامہ عبدالخالق خان نے لکھا ہے۔ ڈرامے میں شاندار اسٹار کاسٹ ہے۔ ڈرامہ ایک نوجوان سیاست دان شاہ میر سکندر کے گرد گھومتا ہے جو خوبصورت اور بہادر لڑکی شبرا سے محبت کرتا ہے۔ شاہ میر اور شبرہ کی محبت کی کہانی جس طرح سامنے آئی اسے مداحوں نے پسند کیا۔
 
ڈرامے کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے گذشتہ روز ڈرامہ سیریل “عشق مرشد” کی آخری قسط سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی گئی۔ سینما میں آخری قسط کی نمائش میں بلال عباس خان، درفشاں سلیم اور دیگر کاسٹ نے بھی شرکت کی۔
 
آخری ایپی سوڈ کے پریمیئر ہونے کے فوراً بعد، عشق مرشد کے پرستاروں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے بتانا شروع کر دیا کہ آخر اس ڈرامے کا اختتام کیسے ہوا۔کہا جا رہا ہے کہ ڈرامہ سیریل “عشق مرشد” کا اختتام خوش اسلوبی سے ہوا۔شاہ میرسکندر نے اپنی والدہ کے قتل میں ملوث ہونے کا علم ہونے کے بعد اپنے والد اور جائیداد کو چھوڑ دیا۔ اور وہ واپس شبرا کے پاس چلا گیا۔
 
شائقین اس ڈرامے کی آخری قسط دیکھنے کے بعد انتہائی پرجوش اور خوش ہیں جس کی وہ طویل عرصے سے توقع کر رہے تھے۔ انہیں شبرا کی محبت واپس حاصل کرنے کے لیے شاہ میر کی کوشش پسند آئی۔
 
ہندوستان کے شائقین خوش کن اختتام کے بارے میں پڑھ کر خوش ہوئے کیونکہ وہ پاکستانی ڈراموں کے مخصوص اختتامی نوٹوں سے خوفزدہ تھے۔ شائقین اب درفشاں سلیم اور بلال عباس کو حقیقی زندگی میں ایک ساتھ دیکھنا چاہتے ہیں۔
 
ڈرامہ ناظرین نے درفشاں سلیم اور بلال عباس خان کی اسکرین پر موجودگی، اداکاری اور شاندار کیمسٹری کو پسند کیا۔ “عشق مرشد” کے پرستار ایک ایسا شو پیش کرنے پر ہم ٹی وی کے لیے اپنی محبت کا اظہار کر رہے ہیں جس میں کوئی زہریلا مردانہ لیڈ اور رجعت پسند کہانی نہیں تھی۔