آسکرز ایوارڈز تقریب: اداکاروں کا غزہ جنگ بندی کا مطالبہ
Image
لاس اینجلس: (ویب ڈیسک) لاس اینجلس میں سجا آسکر ایواردز کا رنگا رنگ میلہ، آسکر ایواردز کی تقریب میں اداکار فلسطین اور غزہ کے حق میں بول پڑے۔ متعداد اداکاروں نے کھل کر غزہ کی حمایت کی اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
 
آسکرز ایواردز کی تقریب کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں منعقد ہوئی، میں کے مطابق آسکر ایوارڈز کی تقریب 10 مارچ کو ہوئی جس میں فلمی ستاروں نے اپنے جلوے بکھیرے۔
 
تقریب کے دوران ہولی ووڈ ڈائریکٹر جوناتھن گلیزر نے آسکر ایوارڈ جیتنے کے کھل کر اسرائیل غزہ جنگ پر بات کی، اسرائیلی بربریت روکنے کا مطالبہ کیا۔
 
آشوٹز اور ہولوکاسٹ سے متعلق بنی ہولی ووڈ ڈائریکٹر جوناتھن گلیزر کی فلم ’دی زون آف انٹرسٹ‘ نے پوری دنیا کی بہترین فلم کا ایوارڈ حاصل کیا، جرمن زبان کی فلم نے آسکر کے لیے پانچ نامزدگیاں حاصل کی تھیں۔
 
آشوٹز حرمنی کی نازی حکومت کی طرف سے قائم کیے جانے والا حراستی کیمپ تھا، جو کہ جرمنی کے پاس قیدیوں کیلئے سب سے بڑا کمپلکس تھا، اس کمپلکس میں کروڑوں افراد کو منظم طریقے سے قتل کیا گیا تھا جن میں تقریباً دس لاکھ یہودی بھی تھے۔
 
ہالی ووڈ کی ڈائریکٹر جوناتھن گلیزر کا کہا تھا کہ غزہ اور اسرائیل میں اپنی جانیں گنوانے والے لوگوں کے ساتھ بہت زیادہ غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے۔
 
ان کا مزید کہنا تھا کہ چاہے یہ اسرائیل میں 7 اکتوبر کو ہونے والے واقعے کے متاثرین ہوں یا اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مسلسل بمباری، ہر کوئی اس غیر انسانی سلوک سے متاثر ہورہا ہے۔
 
اداکار مارک روفالو، گلوکار بلی ایلش اور ریمی یوسف نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا دفاع کرتے ہوئے ریڈ کارپٹ پر سرخ پن لگا کر غزہ میں جنگ بندی کی حمایت کا اعلان کیا۔
 
سرخ پن امریکا کے صدر جو بائیڈن کو 400 سے زائد فنکاروں کے دستخط والے کھلے خط لکھے جانے کے بعد لگانا شروع کی گئی ہے جس کا مطلب ہے کہ فنکار برادری غزہ میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف ہم آواز ہیں اور جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔