الٹےقدم چلنے کے حیران کن طبی فوائد
Image
لندن :(ویب ڈیسک )طبی ماہرین کی جانب سے صحت خوشگوار بنانے کے لیے چہل قدمی کا مشورہ دیا جاتا ہے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر یہ چہل قدمی سیدھے کی بجائے الٹے قدموں سے کی جائے تو زیادہ بہتر نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں لیکن یہ کس طرح سے ممکن ہے ؟
 
 
الٹے قدموں چلنا جسے انگریزی میں ’ریٹرو والکنگ‘ بھی کہا جاتا ہے 19ویں صدی میں کافی عام تھی،اس وقت لوگ اسے تفریح کے طور پر لیتے ہوئے سینکڑوں یا ہزاروں میل تک الٹے چلا کرتے تھے۔ ان میں سے بہت سے واقعات کی وجہ پیسوں کے لیے لگائی جانے والی شرطیں ہوتی تھیں جبکہ چند لوگوں نے ایک نیا ریکارڈ قائم کرنے کے لیے ایسی کوششیں کیں۔
 
1915 میں 50 سالہ پیٹرک ہرمون نےاس شرط پرالٹے قدم چلنا شروع کیا کہ اگر وہ امریکی شہر سان فرانسسکو سے نیو یارک تک 6300 کلومیٹر پر محیط طویل سفر الٹے قدموں چل کر مکمل کر لیتے تو انہیں شرط جیتنے پر 20 ہزار ڈالر کا انعام دیا جائے گا۔
 
پیٹرک ہرمون نے اس عجیب و عجیب شرط کو نہ صرف قبول کیا بلکہ اس مقصد کے لیے انہوں نے اپنی چھاتی پرایسا شیشہ نصب کروایا کہ انہیں پیچھے نظر آتا رہے،پیٹرک ہرمون نے 290 دن میں یہ سفر مکمل کر لیا تاہم انہوں نے اس موقع پر یہ دعوی کیا کہ اس سفر نے ان کے ٹخنوں کو اتنا مضبوط بنا دیا کہ ’وہ کسی ہتھوڑے سے بھی نہ ٹوٹیں۔
 
پیٹرک ہرمون کا یہ دعوی اس وقت مضحکہ خیز ضرور لگا ہوگا لیکن ماڈرن سائنس نے الٹے قدم چلنے کی طبعی اعتبار سے اہمیت کو بہت زیادہ اجاگر کردیا ہے۔ فزیو تھراپی میں کمر کا درد، جوڑوں کا درد کم کرنے اور گھنٹوں سے منسلک مسائل میں کمی کے لیے الٹے قدموں چلنے کی تاکید کی جاتی ہے۔ ایسی تحقیق بھی موجود ہے جس کے مطابق ایسا کرنے سے یادداشت بہتر ہوتی ہے۔
 
کہا جاتا ہے کہ صحت ہی کی وجہ سے اس روایت کا آغاز قدیم چین میں ہوا تھا تاہم موجودہ دور میں امریکہ اور یورپ میں ہونے والی تحقیق کی وجہ سے اس پر دوبارہ سے توجہ دی جا رہی ہے جس کے تحت کھیلوں میں پرفارمنس بہتر بنانے اور پٹھوں کو مضبوط بنانے میں اس کا اہم کردار ہو سکتا ہے۔
 
مریکہ کی نیواڈا یونیورسٹی میں ہونے والے تجربے میں یہ بات سامنے آئی کہ کم از کم چار ہفتے تک روزانہ 10 سے 15 منٹ تک الٹے قدموں چلنے سے 10 صحت مند خواتین میں ہیم سٹرنگ پٹھوں کی لچک بہتر ہوئی۔ اس کے علاوہ کمر میں لچک مہیا کرنے والے پٹھے بھی مضبوط ہوئے۔
 
کھیلوں کی تربیت میں اب الٹے قدموں چلنے اور دوڑنے کی مشقیں شامل ہو چکی ہیں خصوصا ایسے کھیل جن میں چاروں اطراف میں تیزی سے حرکت کرنا ضروری ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر وہ کھیل جن میں ریکٹ کا استعمال ہوتا ہے۔
 
یہ مشقیں گھٹنوں پر پڑنے والے دباؤ کو کم کرتی ہیں اور پٹھوں میں مضبوطی پیدا کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کے امکانات بھی کم ہو جاتے ہیں۔
 
کھلاڑیوں کے علاوہ عمر رسیدہ افراد، نوجوانوں اور موٹاپے سے متاثر افراد کے لیے بھی یہ فائدہ مند ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ الٹے قدموں چلنے میں زیادہ توانائی استعمال ہوتی ہے۔
 
ایک اور تحقیق میں نتیجہ اخذ کیا گیا کہ الٹے قدموں چلنے کے علاوہ کسی ٹرین کے پیچھے کی جانب سفر کی ویڈیو دیکھنے یا صرف یہ تصور کرنے سے کہ انسان الٹی سمت میں سفر کر رہا ہے، شرکا کی یادداشت بہتر ہوئی۔
 
طبی ماہرین کے مطابق الٹے قدموں چلنا ایک منفرد سرگرمی بھی ہے۔ہیم سٹرنگ میں لچک لانے کے لیے انسان دیگر ورزشیں بھی کر سکتا ہے لیکن ورزش کے ساتھ ساتھ کچھ مزیدار کام بھی ہونا چاہیے۔