شیر افضل مروت کو علی امین گنڈاپور سے زبان درازی مہنگی پڑگئی
Image
پشاور: (یاسر حسین، نمائندہ سنو نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) شیر افضل مروت کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے زبان درازی مہنگی پڑگئی۔ سنو نیوز نے اندرونی کہانی کا پتہ لگالیا۔
 
پاکستان تحریک انصاف ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا میں پوسٹنگ ٹرانسفرنگ کے لیے مسلسل دخل اندازہ کرنے پر شیر افضل مروت کو وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے سخت الفاظ میں منع کیا تھا۔ شیر افضل مروت نے جواباً علی امین گنڈا پور سے کارکنوں کے سامنے زبان درازی کی۔
 
ذرائع کے مطابق موجود کارکنوں نے شیر افضل مروت کو خاموش رہنے کا کہا مگر شیر افضل مروت پھر بھی ڈٹ گئے۔ وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے ڈی آئی خان سے ہی شیر افضل مروت کے بھائی کو خیبرپختونخوا کابینہ سے فوری ڈی نوٹی فائی کیا۔
 
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق اگلے ہی روز علی امین گنڈاپور نے اڈیالہ جیل میں بانی تحریک انصاف سے ملاقات کے دوران سارا معاملہ سامنے رکھا۔ چیئرمین پی اے سی علی امین گنڈاپور کے کہنے پر شیر افضل مروت کی بجائے شیخ وقاص اکرم کو دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
 
دو روز تک اپنے بھائی کا مقدمہ لے کر شیر افضل مروت اڈیالہ جیل جاتے رہے۔ بیرسٹر گوہر علی، عمر ایوب اور شبلی فراز بھی شیر افضل مروت کے رویئے سے دو قدم پیچھے ہٹ گئے۔ شیر افضل مروت کو تین بار بیرسٹر گوہر علی نے شوکاز نوٹس سے بچایا۔
 
ذرائع کے مطابق آخر کار پارٹی نے شیر افضل مروت کو کھڈے لائن کرتے ہوئے پارٹی معاملات سے سائیڈ لائن کر دیا۔ شیر افضل مروت کے حق میں متعدد ایم این ایز معاملات سدھارنے کی کوششوں میں ہیں۔ شاندانہ گلزار سمیت دیگر ارکان کے عمر ایوب سے رابطے میں ہیں۔ آئندہ کچھ روز میں جرگہ منعقد کیے جانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔