معافی ہی مسئلے کا حل ہے: سابق صدر عارف علوی
Image
لاہور: (ویب ڈیسک) سابق صدرڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ معافی ہی مسئلے کا حل ہے۔ جو ظلم کرے اسے معافی مانگنی چاہیے۔ سانحہ نو مئی کی تحقیقات کے بعد ملزموں کو سزا ملنی چاہیے۔
 
سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ دنیا بھر کے کسی بھی سسٹم میں یکطرفہ فیصلوں کے قوانین سرے سے موجود ہی نہیں ہیں۔ لیکن یہاں جن کو جمہوریت کی سمجھ بوجھ نہیں وہ ہی درس دے رہے ہیں۔
 
پنجاب اسمبلی  میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان صاحب بارہا کہتے رہے کہ بات چیت کا عمل ہونا ضروری ہے۔  اگرکسی کے پاس ثبوت موجود ہیں تو ان کوعدالت کے سامنے پیش کیا جائے۔
 
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ میرا تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان سے رابطہ تھا۔ عدالتوں میں انصاف ہونا چاہیے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں نےخطوط لکھے ہیں۔
 
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت آرٹیفیشل ہے۔ مجھے امید نہیں کہ یہ اپنی مدت پوری کر سکے گی۔ جن کے پاس اختیار ات ہیں، ان کو مذاکرات کرنا چاہیں۔
 
سابق صدرعارف علوی نے میڈیا سے گفتگو میں مزید کہا کہ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سے صورتحال بارے بات کرنے  یہاںآیا تھا۔  پارلیمنٹ کو جس طرح فارم 47 کے ذریعے بنایا گیا، اس سے افسوس ہوتا ہے۔
 
ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ میں ججز صاحبان کو  میرٹ پر تعینات ہوناچاہیے۔ میڈیا  اورعدلیہ کو آزا کرنا اشد ضروری ہے جبکہ سیاسی جھگڑوں کاخاتمہ ہونا چاہیے۔
 
سابق صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ اس وقت ٹی وی دیکھنے والے کم ہوچکے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا پرجھوٹی خبریں پھیلائی جاتی ہیں لیکن غزہ پر اسرائیل کے حملے کا ہمیں اسی پلیٹ فارم سے پتہ چلا تھا۔ 
 
ان کا  مزید کہنا تھا کہ پاک فوج اور ملک کے تمام ادارے ہمارے اپنے ہیں کیونکہ ہم سب پاکستانی ہیں۔
'