فاسٹ بائولر محمد عامر کو آئرلینڈ کاویزہ جاری
Image
لاہور: (ویب ڈیسک )پاکستان کرکٹ بورڈ کی کوششیں رنگ لے آئی فاسٹ بولر محمد عامر کو آئرلینڈ کا ویزا جاری کردیا گیا۔
 
ذرائع کےمطابق پی سی بی کے شعبہ لاجسٹک کو محمد عامر کے لیے فلائٹ بکنگ کا ٹاسک سونپ دیا گیا ہے، اور ان کی جلد ڈبلن روانگی کے انتظامات کیے جارہےہیں۔
 
واضح رہے کہ ویزا مسائل کی وجہ سے محمد عامر ٹیم کے ساتھ ڈبلن نہیں جاسکے تھے۔ ٹیم ارکان کے ساتھ محمد عامر کی ویزا درخواست بھی جمع کروائی گئی تھی تاہم آئِرلینڈ ایمبسی نے انہیں ویزا دینے سے انکار کردیا تھا۔
 
پی سی بی نے اس حوالے سے مہمان کرکٹ بورڈ آئرلینڈ کو احتجاج بھی ریکارڈ کرایا تھا، اور محمد عامر کی دوبارہ ویزا درخواست جمع کروائی گئَی۔ جس کے بعد اب انہیں کلیئرنس کے بعد ویزا جاری کردیا گیا ہے۔
 
کہا جارہا ہے کہ محمد عامر کےویزے کو ممکن بنانے میں پی سی بی سربراہ محسن نقوی نے ذاتی دل چسپی لی جس کی وجہ سے پیسر کو کلیئرنس ملی ہے۔
 
چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے محمد عامر کے ویزے میں تاخیر کے معاملے پر خود ایکشن لیا تھا۔
 
یاد رہے کہ 7 مئی 2024 کو پاکستان کرکٹ ٹیم مشن ورلڈکپ کیلئے روانہ ہوچکی ہے، پاکستان نے ورلڈ کپ سے قبل آئرلینڈ اور انگلینڈ کیخلاف ٹی 20 سیریز کھیلنی ہیں، آئرلینڈ اور پاکستان کے درمیان کل پہلا ٹی 20 میچ کھیلا جائے گا جس میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر محمد عامر ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔
 
ٹی 20 ورلڈ کپ مہم سر کرنے کیلئے قومی کرکٹ ٹیم امریکا اور ویسٹ انڈیز میں کرکٹ کی عالمی جنگ سے قبل قومی کھلاڑی برطانیہ میں اپنی صلاحیتوں کو آزمائیں گے۔
 
بابراعظم کی کپتانی میں قومی ٹیم میزبان آئرلینڈ کے خلاف 10 ، 12 اور 14مئی کو میدان میں اترے گی اور اس کے بعد مضبوط حریف انگلینڈ کے خلاف 4 ٹی20 میچز جو کہ 22، 25، 28 اور 30 مئی کو شیڈول ہیں میں اپنی بولنگ اور بیٹنگ سٹرینتھ جانچیں گے۔
 
انگلینڈ کے خلاف سیریز کے بعد قومی اسکواڈ دنیا کے دوسرے کونے کیلئے اڑان بھرے گا جہاں 6 جون کو ٹی 20 ورلڈ کپ میں گرین شرٹس کا مقابلہ میزبان امریکا سے ہوگا۔
 
دوسری جانب قومی ٹیم دورہ آئرلینڈ کے لیے تو روانہ ہو گئی تاہم سینیئر فاسٹ باؤلر محمد عامر پاکستان ٹیم کے ہمراہ روانہ نہ ہو سکے، محمد عامر ویزا مسائل کے باعث ٹیم کے ہمراہ آئرلینڈ روانہ نہ ہوسکے۔
 
دوسری جانب فاسٹ باؤلر حسن علی کی ٹیم میں سیلیکشن پر لیجنڈ کرکٹر بوم بوم آفریدی نے بھی سوالات اٹھا دیے ہیں، تفصیلات کے مطابق نجی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ زمان خان اور محمد علی انکی جگہ بہتر آپشن تھے۔ حسن علی کی سلیکشن سے حیران ہوں، مجھے سمجھ نہیں آیا کہ کس کارکردگی کی بنیاد پر انہیں اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا البتہ انکی جگہ اسامہ میر کو شامل کیا جاسکتا تھا۔
 
بوم بوم آفریدی نے مزید کہا کہ اسامہ میر نے مستقل مزاجی سے پرفارم نہیں کیا لیکن مجھے لگتا ہے کہ سلیکشن کمیٹی کیلئے لیگ اسپنر کو بٹھانے کا فیصلہ آسان نہیں تھا، ہوسکتا ہے کہ افتخار احمد، آغا سلمان، صائم ایوب کے اسپن آپشنز کو دیکھتے ہوئے انہیں ڈراپ کیا گیا ہو۔
 
قبل ازیں گزشتہ روز دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کیخلاف سیریز کیلئے اسکواڈ کا اعلان کیا گیا تھا جس میں فاسٹ بولر حسن علی اور آغا سلمان کی واپسی جبکہ اسامہ میر اور زمان خان کو ڈراپ کیے جانے پر سلیکٹرز کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
 
اس سے قبل پاکستان کے اعلان کردہ اسکواڈ میں ابرار احمد، اعظم خان، فخز زمان، حارث رؤف، حسن علی، افتخار احمد، عماد وسیم، محمد عباس آفریدی، محمد عامر، محمد رضوان، محمد عرفان خان، نسیم شاہ، سائم ایوب، سلمان علی آغا، شاداب خان، شاہین شاہ آفریدی اور عثمان خان شامل ہیں، ٹیم کی کپتانی بابراعظم کریں گے۔
 
حارث رؤف، حسن علی اور سلمان علی آغا کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے جبکہ اعظم خان، عرفان خان اور محمد رضوان بھی فٹ ہوکر دوبارہ سے ٹیم کا حصہ بن گئے ہیں۔
 
پریس کانفرنس میں سلیکشن کمیٹی کے رکن محمد یوسف نے اسکواڈ کا اعلان کیا، سلیکشن کمیٹی کے رکن وہاب ریاض نے عثمان خان اور حسن علی کی سلیکشن پر وضاحت دی۔