آسٹریلیا کا اسٹوڈنٹس کے لیے ویزا پالیسی میں تبدیلی
Image
سڈنی:(ویب ڈیسک )اسٹوڈنٹس کے لیے ویزا حصولی کے لیے نئی پالیسی ،آسٹریلیا نے اسٹوڈنٹ ویزا کے لیے مالی ضمانت (بچت) کی حد بڑھادی۔
 
تفصیلات کے مطابق اب آسٹریلیا کا اسٹوڈنٹ ویزا حاصل کرنے کے لیے 19 ہزار 576 ڈالر کی بچت دکھانی ہوگی،آسٹریلیا کیا جانب سے اس بار اس حد میں 3430 ڈالر کا اضافہ کیا گیا ہے جوکہ پچھلے سات ماہ میں دوسرا اضافہ ہے۔ آسٹریلوی کرنسی میں یہ رقم 29 ہزار 710 ڈالرکے قریب بنتی ہے۔
 
آسٹریلیا کی جانب سے اس اقدام کا سراسر مقصد تعلیم کے لیے آسٹریلیا آنے والوں کی تعداد میں اور وہاں مستقل قیام کی خواہش رکھنے والوں کی تعداد کم کرنا ہے۔ آسٹریلوی حکومت تارکینِ وطن کی تعداد میں غیر معمولی کمی چاہتی ہےجس کی وجہ سے اس طرح کے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
 
سخت تر شرائط کے نتیجے میں 2023 سے آسٹریلیا آنے والے بیرونی طلبہ کی تعداد میں تیزی سے کمی دیکھی جارہی ہے۔
 
دوسری جانب آسٹریلوی حکومت بھارت سے آنے والی اسٹوڈنٹ ویزا کی درخواستوں کو مسترد کر رہی ہے۔ اس حوالے سے سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ اس سےدونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات متاثر ہوں گے۔ 2023 میں بھارت، چین اور فلپائن سے سب سے زیادہ طلبہ آسٹریلیا پہنچے ہیں۔
 
میڈیا رپورٹ کے مطابق دسمبر 2022 سے دسمبر 2023 کے دوران بھارت سے آنے والی اسٹوڈنٹ ویزا کی 52 فیصد درخواستیں مسترد کردی گئیں۔ بھارت اب بھی آسٹریلیا میں بین الاقوامی انرولمنٹ کرانے والا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے۔ جنوری تا ستمبر 2023 کے دوران آسٹریلیا میںبھارتی طلبہ کی تعداد 12 لاکھ 20 ہزار تھی۔
 
بیرونی طلبہ سے حاصل ہونے والی آمدنی آسٹریلوی معیشت کے استحکام میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ ایک سال کے دوران آسٹریلیا نے اس مد میں 24 ارب ڈالر کمائے ہیں۔ بیرونی طلبہ کی آمد سے آسٹریلیا کے وسائل پر دباؤ بھی مرتب ہوا ہے۔ ملک بھر میں مکانات اور اپارٹمنٹس کے کرائے بڑھ گئے ہیں۔